ہم اپنی پشت پر کھلی بہار لے کے چل دیے
ہم اپنی پشت پر کھلی بہار لے کے چل دیے
سفر میں تھے سفر کا اعتبار لے کے چل دیے
سڑک سڑک مہک رہے تھے گل بدن سجے ہوئے
تھکے بدن اک اک گلے کا ہار لے کے چل دیے
جبلتوں کا خون کھولنے لگا زمین پر
تو عہد ارتقا خلا کے پار لے کے چل دیے
پہاڑ جیسی عظمتوں کا داخلہ تھا شہر میں
کہ لوگ آگہی کا اشتہار لے کے چل دیے
جراحتیں ملیں ہمیں بھی انکسار کے عوض
جھکا کے سر صداقتوں کی ہار لے کے چل دیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.