سکون دل گیا نظروں سے سب قطارے گئے
دلچسپ معلومات
یہ غزل پیشاور میں آرمی اسکول پر دہشت گردوں کے حملہ کے پس منظر میں ہے ، جس میں سیکڑوں بچے مارے گئے تھے ۔یہ سانحہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا تھا ۔
سکون دل گیا نظروں سے سب قطارے گئے
چمن میں کھلتے ہوئے جب سے پھول مارے گئے
ہوائے موت ذرا دیر کیا ادھر آئی
کہ میرے ہاتھ سے اڑ کر مرے غبارے گئے
یہ کیسی کربلا برپا ہوئی پشاور میں
لہو میں ڈوبے ہوئے میرے بچے مارے گئے
انہیں ہی مرتبہ ملتا ہے جا کے جنت میں
حصول علم کی خاطر جو جان وارے گئے
چمن اجاڑنے والو تمہیں خدا سمجھے
تمہیں نہ آئی حیا پھول تو ہمارے گئے
رہے گا یاد ہمیں آنے والی نسلوں تک
وہ نقش پا جو یہاں خون سے ابھارے گئے
سلام میرا عظیمؔ ان شہید بچوں کو
جو اپنی جیت کی خاطر بھی جان ہارے گئے
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 107)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.