بہتے دریاؤں میں پانی کی کمی دیکھنا ہے
بہتے دریاؤں میں پانی کی کمی دیکھنا ہے
عمر بھر مجھ کو یہی تشنہ لبی دیکھنا ہے
رنج دل کو ہے کہ جی بھر کے نہیں دیکھا تجھے
خوف اس کا تھا جو آئندہ کبھی دیکھنا ہے
شب کی تاریکی در خواب ہمیشہ کو بند
چند دن بعد تو دنیا میں یہی دیکھنا ہے
خون کے قطروں نے طوفان اٹھا رکھا ہے
اب رگ و پے میں مجھے برف جمی دیکھنا ہے
کس طرح رینگنے لگتے ہیں یہ چلتے ہوئے لوگ
یارو کل دیکھو گے یا آج ابھی دیکھنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.