رات کے پچھلے پہر رونے کے عادی روئے
رات کے پچھلے پہر رونے کے عادی روئے
آپ آئے بھی مگر رونے کے عادی روئے
ان کے آ جانے سے کچھ تھم سے گئے تھے آنسو
ان کے جاتے ہی مگر رونے کے عادی روئے
ہائے پابندیٔ آداب تری محفل کی
کہ سر راہ گزر رونے کے عادی روئے
ایک تقریب تبسم تھی بہاراں لیکن
پھر بھی آنکھیں ہوئیں تر رونے کے عادی روئے
درد مندوں کو کہیں بھی تو قرار آ نہ سکا
کوئی صحرا ہو کہ گھر رونے کے عادی روئے
اے فرازؔ ایسے میں برسات کٹے گی کیوں کر
گر یوں ہی شام و سحر رونے کے عادی روئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.