گلہ کس سے کریں اغیار دل آزار کتنے ہیں
گلہ کس سے کریں اغیار دل آزار کتنے ہیں
ہمیں معلوم ہے احباب بھی غم خوار کتنے ہیں
سکت باقی نہیں ہے قم باذن للہ کہنے کی
مسیحا بھی ہمارے دور کے بیمار کتنے ہیں
یہ سوچو کیسی راہوں سے گزر کر میں یہاں پہنچا
یہ مت دیکھو مرے دامن میں الجھے خار کتنے ہیں
جو سوتے ہیں نہیں کچھ ذکر ان کا وہ تو سوتے ہیں
مگر جو جاگتے ہیں ان میں بھی بیدار کتنے ہیں
بہت ہیں مدعی سچ کی طرف داری کے اے زاہدؔ
مگر جو جھوٹ سے ہیں بر سر پیکار کتنے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.