گھر میں رہتے ہوئے غیروں کی طرح ہوتی ہیں
گھر میں رہتے ہوئے غیروں کی طرح ہوتی ہیں
لڑکیاں دھان کے پودوں کی طرح ہوتی ہیں
اڑ کے اک روز بہت دور چلی جاتی ہیں
گھر کی شاخوں پہ یہ چڑیوں کی طرح ہوتی ہیں
سہمی سہمی ہوئی رہتی ہیں مکان دل میں
آرزوئیں بھی غریبوں کی طرح ہوتی ہیں
ٹوٹ کر یہ بھی بکھر جاتی ہیں اک لمحے میں
کچھ امیدیں بھی گھروندوں کی طرح ہوتی ہیں
آپ کو دیکھ کے جس وقت پلٹتی ہے نظر
میری آنکھیں مری آنکھوں کی طرح ہوتی ہیں
- کتاب : Shadaba (Pg. 47)
- Author : Munavar Rana
- مطبع : Maktaba Al-faheem (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.