گھر کو یوں توڑو کہ پھر حسرت تعمیر نہ ہو
گھر کو یوں توڑو کہ پھر حسرت تعمیر نہ ہو
کوئی تقدیر نہ ہو اور کوئی تدبیر نہ ہو
ایسے مر جائیں کوئی نقش نہ چھوڑیں اپنا
یاد دل میں نہ ہو اخبار میں تصویر نہ ہو
بیٹھے بیٹھے یونہی اندھیارے میں زائل ہو جائیں
کوئی دم ساز نہ ہو کوئی خبر گیر نہ ہو
نیند میں تتلیاں آنکھوں میں لہکتی جائیں
خواب دیکھیں مگر اس خواب کی تعبیر نہ ہو
کون سنتا ہے مرے شعر یہاں اب مامونؔ
عین ممکن ہے مری بات میں تاثیر نہ ہو
- کتاب : Sanson Ke Paar (Pg. 173)
- Author : Khalil Mamoon
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.