گھڑی بھر خلوتوں کو آنچ دے کر بجھ گیا سورج
گھڑی بھر خلوتوں کو آنچ دے کر بجھ گیا سورج
کسی کے درد کی لے پر کہاں تک ناچتا سورج
نگاہوں میں نئے انداز سے پھر روشنی ہوگی
جب اگ آئے گا ذہنوں میں ہمارے اک نیا سورج
زمیں کا کرب اوج آسماں پر بھی جھلک اٹھا
نشیب کوہ پر جرأت سے جب جب آ ملا سورج
ہمارے گھر کے آنگن میں ستارے بجھ گئے لاکھوں
ہماری خواب گاہوں میں نہ چمکا صبح کا سورج
شبستاں در شبستاں ظلمتوں کی ایک یورش ہے
ہر اک دامن سے لپٹا ہے لرزتا ہانپتا سورج
ہمارے بام در سے آج بھی لپٹی ہے تاریکی
ہمارے آسمانوں میں بتاؤ کب اگا سورج
سنا دی داستاں اپنی جو ہم نے بے زباں ہو کر
مثال قطرہ شبنم بکھر کر رو پڑا سورج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.