Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرمی جو آئی گھر کا ہوا دان کھل گیا

خالد عرفان

گرمی جو آئی گھر کا ہوا دان کھل گیا

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    گرمی جو آئی گھر کا ہوا دان کھل گیا

    ساحل پہ جب گیا تو ہر انسان کھل گیا

    پہلے تو لانگ مارچ کے حق میں دیا بیان

    پھر قادریؔ کو دیکھ کے عمرانؔ کھل گیا

    اک مولوی کی آنکھ میں بینائی آ گئی

    جب ریل میں کسی کا گریبان کھل گیا

    تم ناشتے کی میز پہ بیٹھی ہو اس طرح

    یوں لگ رہا ہے جیسے نمک دان کھل گیا

    دو چار دن سے میری سماعت بلاک تھی

    تم نے غزل پڑھی تو مرا کان کھل گیا

    لوٹے وہ جب سفر سے کنیزوں نے یہ کہا

    بھاگو جناب شیخ کا سامان کھل گیا

    میرے خطوط پڑھ کے وہ روتی ہے اس طرح

    لگتا ہے میر انیسؔ کا دیوان کھل گیا

    میرے عشائیے کا تھا ٹائم عشا کے بعد

    آغاز گفتگو میں ہی مہمان کھل گیا

    بزم سخن میں پوری مسدس انڈیل کر

    حد سے زیادہ خالدؔ عرفان کھل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے