فکر غربت ہے نہ اندیشۂ تنہائی ہے
فکر غربت ہے نہ اندیشۂ تنہائی ہے
زندگی کتنے حوادث سے گزر آئی ہے
لوگ جس حال میں مرنے کی دعا کرتے ہیں
میں نے اس حال میں جینے کی قسم کھائی ہے
ہم نہ سقراط نہ منصور نہ عیسیٰ لیکن
جو بھی قاتل ہے ہمارا ہی تمنائی ہے
زندگی اور ہیں کتنے ترے چہرے یہ بتا
تجھ سے اک عمر کی حالانکہ شناسائی ہے
کون ناواقف انجام تبسم ہے امیرؔ
میرے حالات پہ یہ کس کو ہنسی آئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.