فصیل شہر تمنا میں در بناتے ہوئے
فصیل شہر تمنا میں در بناتے ہوئے
یہ کون دل میں در آیا ہے گھر بناتے ہوئے
نشیب چشم تماشا بنا گیا مجھ کو
کہیں بلندی ایام پر بناتے ہوئے
میں کیا کہوں کہ ابھی کوئی پیش رفت نہیں
گزر رہا ہوں ابھی رہ گزر بناتے ہوئے
کسے خبر ہے کہ کتنے نجوم ٹوٹ گرے
شب سیاہ سے رنگ سحر بناتے ہوئے
پتے کی بات بھی منہ سے نکل ہی جاتی ہے
کبھی کبھی کوئی جھوٹی خبر بناتے ہوئے
مگر یہ دل مرا یہ طائر بہشت مرا
اتر ہی آیا کہیں مستقر بناتے ہوئے
دلوں کے باب میں کیا دخل آفتاب حسینؔ
سو بات پھیل گئی مختصر بناتے ہوئے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 284)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.