فریبوں سے نہ بہلے گا دل آشفتہ کام اپنا
فریبوں سے نہ بہلے گا دل آشفتہ کام اپنا
بظاہر مسکرا کر دیکھنے والے سلام اپنا
کسی کی بزم کے حالات نے سمجھا دیا مجھ کو
کہ جب ساقی نہیں اپنا تو مے اپنی نہ جام اپنا
اگر اپنے دل بیتاب کو سمجھا لیا میں نے
تو یہ کافر نگاہیں کر سکیں گی انتظام اپنا
مکمل کر گیا جل کر حیات غم کو پروانہ
اور اک ہم تھے کہ افسانہ بھی چھوڑا ناتمام اپنا
جہان عشق میں ایسے مقاموں سے بھی گزرا ہوں
کہ بعض اوقات خود کرنا پڑا ہے احترام اپنا
میں دیوانہ سہی لیکن وہ خوش قسمت ہوں اے محشرؔ
کہ دنیا کی زباں پر آ گیا ہے آج نام اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.