فنا کے راستے پھولوں سے بھر گئے شاید
فنا کے راستے پھولوں سے بھر گئے شاید
ستارے منزل شب سے گزر گئے شاید
نہ آہ دل میں نہ آنکھوں میں اشک باقی ہیں
حواس رشتۂ غم پار کر گئے شاید
جو نور بھرتے تھے ظلمات شب کے صحرا میں
وہ چاند تارے فلک سے اتر گئے شاید
مہکتے پھول جو یادوں میں مسکراتے تھے
نفس کی تیز ہوا سے بکھر گئے شاید
وفا کی راہ میں جو قافلے رواں تھے کہیں
وہ منزلوں کا پتا ہی بسر گئے شاید
چلو یہاں سے کہیں اور مر رہیں مامونؔ
طیور غم بھی مکاں خالی کر گئے شاید
- کتاب : Azkar (Pg. 138)
- Author : Amjad Hussain Hafiz Karnataki
- مطبع : Karnataka Urdu Academy (issue:23 April,May,June-2013)
- اشاعت : issue:23 April,May,June-2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.