فائدہ آنے سے ایسے آ کے پچھتائیں ہیں ہم
فائدہ آنے سے ایسے آ کے پچھتائیں ہیں ہم
اٹھ گئے جب یاں کے گزرے آہ تب آئیں ہیں ہم
اور کچھ تحفہ نہ تھا جو لاتے ہم تیرے نیاز
ایک دو آنسو تھے آنکھوں میں سو بھر لائیں ہیں ہم
طرفہ حالت ہے نہ وہ آتا ہے نہ جاتا ہے جی
اور یہاں بے طاقتی سے دل کی گھبرائیں ہیں ہم
جس طرف جاتے وہاں لگتا نہیں کیا کیجیے
اس دل وحشی کے ہاتھوں سخت اکتائیں ہیں ہم
دیکھیے اب کیا جواب آوے وہاں سے ہم نشیں
نامہ تو لکھ کر حسنؔ کا اس کو پہنچایں ہیں ہم
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.