تجھ سے ہی کیا وفا کی نہیں خوش نگاہ چشم
تجھ سے ہی کیا وفا کی نہیں خوش نگاہ چشم
جتنے سفید پوش ہیں سب ہیں سیاہ چشم
اس مہروش کے ہونے نہ دے گریہ رو بہ رو
جب تک سفید ہووے نہ مانند ماہ چشم
اندھیر ہے دیار محبت میں ہمدماں
تقصیر دل کی ٹھہرے کرے جو گناہ چشم
دونوں مکان غیر سے خالی ہیں آ کے بیٹھ
تیرے پسند خواہ یہ دل آئے خواہ چشم
اس کی شب فراق میں اتنا تو رو کہ ہو
دریائے اشک میں تری کشتی تباہ چشم
مجھ کو جلا کے خاک کیا اور بہا دیا
تم سے تو یہ نہ تھی مجھے اے اشک و آہ چشم
ؔجوشش وہ کون سا ہے جفا کار جس پر آج
منہ پر لہو ملے ہوئے ہے داد خواہ چشم
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.