ایک نامقبول قربانی ہوں میں
ایک نامقبول قربانی ہوں میں
سرپھری الفت میں لا ثانی ہوں میں
میں چلا جاتا ہوں واں تکلیف سے
وہ سمجھتے ہیں کہ لا ثانی ہوں میں
کان دھرتے ہی نہیں وہ بات پر
کب سے مصروف ثنا خوانی ہوں میں
زندگی ہے اک کرائے کی خوشی
سوکھتے تالاب کا پانی ہوں میں
مجھ سے بڑھ کر کیا کوئی ہوگا امیر
قیمتی ورثے کی ارزانی ہوں میں
چاندنی راتوں میں یاروں کے بغیر
چاندنی راتوں کی ویرانی ہوں میں
کہنا سننا ان سے مجھ کو کچھ نہیں
صرف اک تمہید طولانی ہوں میں
مجھ کو پچھتانا نہیں آتا عدمؔ
ایک دولت مند نادانی ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.