ایک اک گام پہ پتھراؤ ہوا ہے مجھ میں
ایک اک گام پہ پتھراؤ ہوا ہے مجھ میں
سلسلہ غم کا بہت دور چلا ہے مجھ میں
اتنا پھیلا ہوں سمٹنا ہی پڑے گا شاید
کوئی شدت سے مجھے ڈھونڈ رہا ہے مجھ میں
اشک ٹپکے تو کوئی راز کی تحریر ملی
اور کیا کیا نہیں معلوم لکھا ہے مجھ میں
گونجتا رہتا ہوں میں کوئی سنے یا نہ سنے
بھولی بسری ہوئی یادوں کی صدا ہے مجھ میں
ہوگی زائل نہ کبھی میرے نفس کی خوشبو
غم ترا عود کی مانند جلا ہے مجھ میں
طاق نسیاں پہ دیا کس نے یہ رکھ چھوڑا ہے
ایک مدت سے جلا ہے نہ بجھا ہے مجھ میں
ایک منظر بھی نہ دیکھا گیا مجھ سے کاوشؔ
سارے عالم کو کوئی دیکھ رہا ہے مجھ میں
- کتاب : saughat-pahli-kitab-magazines (Pg. 366)
- Author : mahmood ayaaz
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.