ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی
ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی
میں نے بینائی نہیں تجھ سے نظر مانگی تھی
تو نے جھلسا دیا جلتا ہوا سورج دے کر
ہم نے جینے کے لیے ایک سحر مانگی تھی
ہم سفر کس کو کہیں شمس و قمر نے ہم سے
منہ پہ ملنے کے لیے گرد سفر مانگی تھی
کون آزر ہے جسے اپنا زیاں ہے مقصود
کس نے پتھر کے لیے روح بشر مانگی تھی
ایک لمحہ کوئی جی لے تو بڑی بات ہے یہ
اس لیے ہم نے اثرؔ عمر شرر مانگی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.