دوسری باتوں میں ہم کو ہو گیا گھاٹا بہت
دوسری باتوں میں ہم کو ہو گیا گھاٹا بہت
ورنہ فکر شعر کو دو وقت کا آٹا بہت
کائنات اور ذات میں کچھ چل رہی ہے آج کل
جب سے اندر شور ہے باہر ہے سناٹا بہت
آرزو کا شور برپا ہجر کی راتوں میں تھا
وصل کی شب تو ہوا جاتا ہے سناٹا بہت
ہم سے تو اک شعر سن کر فلسفی چپ ہو گیا
لیکن اس نے بے زباں نقاد کو چاٹا بہت
دل کی باتیں دوسروں سے مت کہو لٹ جاؤ گے
آج کل اظہار کے دھندھے میں ہے گھاٹا بہت
- کتاب : lafz magazine (Pg. february-2013)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.