دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں
دنیا کی روایات سے بیگانہ نہیں ہوں
چھیڑو نہ مجھے میں کوئی دیوانہ نہیں ہوں
اس کثرت غم پر بھی مجھے حسرت غم ہے
جو بھر کے چھلک جائے وہ پیمانہ نہیں ہوں
روداد غم عشق ہے تازہ مرے دم سے
عنوان ہر افسانہ ہوں افسانہ نہیں ہوں
الزام جنوں دیں نہ مجھے اہل محبت
میں خود یہ سمجھتا ہوں کہ دیوانہ نہیں ہوں
میں قائل خوددارئ الفت سہی لیکن
آداب محبت سے تو بیگانہ نہیں ہوں
ہے برق سر طور سے دل شعلہ بداماں
شمع سر محفل ہوں میں پروانہ نہیں ہوں
ہے گردش ساغر مری تقدیر کا چکر
محتاج طواف در مے خانہ نہیں ہوں
کانٹوں سے گزر جاتا ہوں دامن کو بچا کر
پھولوں کی سیاست سے میں بیگانہ نہیں ہوں
لذت کش نظارہ شکیلؔ اپنی نظر ہے
محروم جمال رخ جانانہ نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.