دنیا کا یہ اعزاز یہ انعام بہت ہے
دنیا کا یہ اعزاز یہ انعام بہت ہے
مجھ پر ترے اکرام کا الزام بہت ہے
اس عمر میں یہ موڑ اچانک یہ ملاقات
خوش گام ابھی گردش ایام بہت ہے
بجھتی ہوئی صبحیں ہوں کہ جلتی ہوئی راتیں
تجھ سے یہ ملاقات سر شام بہت ہے
میں مرحمت خاص کا خواہاں بھی نہیں ہوں
میرے لیے تیری نگہ عام بہت ہے
کم یاب کیا ہے اسے بازار طلب نے
ہم تھے تو وہ ارزاں تھا پر اب دام بہت ہے
اس گھر کی بدولت مرے شعروں کو ہے شہرت
وہ گھر کہ جو اس شہر میں بد نام بہت ہے
- کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 103)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.