دکھ کا احساس نہ مارا جائے
آج جی کھول کے ہارا جائے
ان مکانوں میں کوئی بھوت بھی ہے
رات کے وقت پکارا جائے
سوچنے بیٹھیں تو اس دنیا میں
ایک لمحہ نہ گزارا جائے
ڈھونڈتا ہوں میں زمیں اچھی سی
یہ بدن جس میں اتارا جائے
ساتھ چلتا ہوا سایہ اپنا
ایک پتھر اسے مارا جائے
ہم یگانہ تو نہیں ہیں علویؔ
ناؤ جائے کہ کنارا جائے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 59)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.