غم دیے ہیں تو مسرت کے گہر بھی دینا
غم دیے ہیں تو مسرت کے گہر بھی دینا
اے خدا تو مجھے جینے کا ہنر بھی دینا
حاکم وقت یہ ہجرت مجھے منظور مگر
دم رخصت مجھے سامان سفر بھی دینا
اے شب و روز کے مالک مجھے اس دنیا میں
لیلۃ القدر کی مانند سحر بھی دینا
سن ذرا غور سے سن اے شجر سایہ فگن
جب ترے سائے میں پہنچوں تو ثمر بھی دینا
لفظ نکلیں جو زباں سے تو دلوں تک پہنچیں
میری تقریر میں کچھ ایسا اثر بھی دینا
تیرے الطاف و کرم کی ہے بہر سو شہرت
مال و زر دے گا ہی تو لعل و گہر بھی دینا
تو جو شمشیر بکف ہو تو میں سر پیش کروں
جو ہیں دل والے انہیں آتا ہے سر بھی دینا
بخشنے والے زمانے کو جمال ہر رنگ
جو تجھے دیکھ سکے ایسی نظر بھی دینا
لے چلا میں تری جنت سے بیاباں کی طرف
سر چھپانے کو وہاں تو مجھے گھر بھی دینا
حرف آ جائے نہ تجھ پر کہیں کم ظرفی کا
دامن شمسؔ کو تو دیدۂ تر بھی دینا
- کتاب : Gubar-e-shams (Pg. 86)
- Author : Shams Ramzi
- مطبع : Urdu Tahzeeb, Delhi (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.