یاد رکھے گا مرا کون فسانہ مرے دوست
یاد رکھے گا مرا کون فسانہ مرے دوست
میں نہ مجنوں ہوں نہ مجنوں کا زمانہ مرے دوست
ہجر انساں کے خد و خال بدل دیتا ہے
کبھی فرصت میں مجھے دیکھنے آنا مرے دوست
شام ڈھلنے سے فقط شام نہیں ڈھلتی ہے
عمر ڈھل جاتی ہے جلدی پلٹ آنا مرے دوست
روز کچھ لوگ مرے شہر میں مر جاتے ہیں
عین ممکن ہے ٹھہر کر چلے جانا مرے دوست
تم اگر اب بھی کھنڈر دیکھ کے خوش ہوتے ہو
تو کسی دن مری جانب نکل آنا مرے دوست
جیسے مٹی کو ہوا ساتھ لیے پھرتی ہے
میں کہاں اور کہاں میرا ٹھکانہ مرے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.