دوست کیا خود کو بھی پرسش کی اجازت نہیں دی
دوست کیا خود کو بھی پرسش کی اجازت نہیں دی
دل کو خوں ہونے دیا آنکھ کو زحمت نہیں دی
ہم بھی اس سلسلۂ عشق میں بیعت ہیں جسے
ہجر نے دکھ نہ دیا وصل نے راحت نہیں دی
ہم بھی اک شام بہت الجھے ہوئے تھے خود میں
ایک شام اس کو بھی حالات نے مہلت نہیں دی
عاجزی بخشی گئی تمکنت فقر کے ساتھ
دینے والے نے ہمیں کون سی دولت نہیں دی
بے وفا دوست کبھی لوٹ کے آئے تو انہیں
ہم نے اظہار ندامت کی اذیت نہیں دی
دل کبھی خواب کے پیچھے کبھی دنیا کی طرف
ایک نے اجر دیا ایک نے اجرت نہیں دی
- کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 81)
- Author : iftikhaar aarif
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.