دل میں مرغان چمن کے تو گماں اور ہی ہے
دل میں مرغان چمن کے تو گماں اور ہی ہے
پر دل زار کا انداز فغاں اور ہی ہے
قد نوخیز نہیں آفت جاں اور ہی ہے
جس پہ دل اپنا گیا ہے وہ جواں اور ہی ہے
ہم جہاں رہتے ہیں یارو وہ جہاں اور ہی ہے
وہ جگہ اور ہی ہے اور وہ مکاں اور ہی ہے
شفقی رنگ پہ مت بھولیو اپنے اے ابر
چشم خشک اور مژۂ اشک فشاں اور ہی ہے
بدن آغشتہ بخوں ہونے پہ موقوف نہیں
زخمیٔ ناوک مژگاں کا نشاں اور ہی ہے
گو کہ اوروں کی ہوئیں سرمے سے آنکھیں روشن
سرمۂ بینش صاحب نظراں اور ہی ہے
گرچہ رکھتے ہیں نزاکت یہ سبھی مو کمراں
وہ نزاکت ہے جدی اور وہ میاں اور ہی ہے
مصحفیؔ گرچہ یہ سب کہتے ہیں ہم سے بہتر
اپنی پر ریختہ گوئی کی زباں اور ہی ہے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwa) (Pg. 391)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.