دل لگے ہجر میں کیوں کر میرا
دل لگے ہجر میں کیوں کر میرا
دل ترا سا نہیں پتھر میرا
یوں تو روٹھے ہیں مگر لوگوں سے
پوچھتے حال ہیں اکثر میرا
راہ نکلے گی نہ کب تک کوئی
تری دیوار ہے اور سر میرا
کہتے ہیں آہ کی دیکھیں تاثیر
نہ ہوا وصل میسر میرا
یہ تو کہہ کون سی تدبیر نہ کی
نہ ہوا تو ہی ستم گر میرا
کیا سنوں اے دل بدظن تیری
دوست ہے تو وہ مقرر میرا
لطف رنجش کے دکھاتا تم کو
کیا کہوں بس نہیں دل پر میرا
انہیں ملنا نہیں مجھ سے منظور
کس کی تقصیر مقدر میرا
پوچھنا کیا ہے چلیں جائیں آپ
زور چلتا نہیں تم پر میرا
غیر کا حال ہے کہنا منظور
کہتے ہیں ذکر ملا کر میرا
رشک دشمن کا گلا کرتا ہوں
ہے قصور اس میں سراسر میرا
خواہش دل کہیں بر آئے نظامؔ
دل کئی دن سے ہے مضطر میرا
- کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 7)
- Author : nizaam rampuri
- مطبع : zariin art press lahore (1965)
- اشاعت : 1965
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.