دل کو سمجھاؤ ذرا عشق میں کیا رکھا ہے
دل کو سمجھاؤ ذرا عشق میں کیا رکھا ہے
کس لیے آپ کو دیوانہ بنا رکھا ہے
یہ تو معلوم ہے بیمار میں کیا رکھا ہے
تیرے ملنے کی تمنا نے جلا رکھا ہے
کون سا بادہ کش ایسا ہے کہ جس کی خاطر
جام پہلے ہی سے ساقی نے اٹھا رکھا ہے
اپنے ہی حال میں رہنے دے مجھے اے ہم دم
تیری باتوں نے مرا دھیان بٹا رکھا ہے
آتش عشق سے اللہ بچائے سب کو
اسی شعلے نے زمانے کو جلا رکھا ہے
میں نے زلفوں کو چھوا ہو تو ڈسیں ناگ مجھے
بے خطا آپ نے الزام لگا رکھا ہے
کیسے بھولے ہوئے ہیں گبر و مسلماں دونوں
دیر میں بت ہے نہ کعبے میں خدا رکھا ہے
- کتاب : Intekhab Kalam Lala M.R Jauhar (Pg. 74)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.