دل کے گھاؤ جب آنکھوں میں آتے ہیں
دل کے گھاؤ جب آنکھوں میں آتے ہیں
کتنے ہی زخموں کے شہر بساتے ہیں
کرب کی ہاہا کار لیے جسموں میں ہم
جنگل جنگل صحرا صحرا جاتے ہیں
دو دریا بھی جب آپس میں ملتے ہیں
دونوں اپنی اپنی پیاس بجھاتے ہیں
سوچوں کو لفظوں کی سزا دینے والے
سپنوں کے سچے ہونے سے گھبراتے ہیں
درد کا زندہ رہنا پیاس کا معجزہ ہے
دیوانے ہی یہ بن باس کماتے ہیں
تاریخوں میں گزرے ماضی کی صورت
اہل جنوں کے نقش پا مل جاتے ہیں
دکھ سکھ بھی کرتا ہے سر بھی پھوڑتا ہے
دیواروں سے فارغ کے سو ناتے ہیں
- کتاب : siip-volume-47 (Pg. 227)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.