دکھائے گی اثر دل کی پکار آہستہ آہستہ
دکھائے گی اثر دل کی پکار آہستہ آہستہ
بجیں گے آپ کے دل کے بھی تار آہستہ آہستہ
نکلتا ہے شگافوں سے غبار آہستہ آہستہ
تھمے گی آنکھ سے اشکوں کی دھار آہستہ آہستہ
رہی مشق ستم جاری اگر کچھ دن جناب ایسے
ملیں گے خاک میں سب جاں نثار آہستہ آہستہ
مقدر اس کا مرجھانا ہی تو ہے بعد کھلنے کے
کلی پر یا خدا آئے نکھار آہستہ آہستہ
بنا ہے ناظم گلشن کوئی صیاد اب شاید
پرندے ہو رہے ہیں سب فرار آہستہ آہستہ
محبت کے مریضوں کا مداوا ہے ذرا مشکل
اترتا ہے صداؔ ان کا بخار آہستہ آہستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.