Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیوانگی سے کام لیا ہے کبھی کبھی

سعید شہیدی

دیوانگی سے کام لیا ہے کبھی کبھی

سعید شہیدی

MORE BYسعید شہیدی

    دیوانگی سے کام لیا ہے کبھی کبھی

    دامن کسی کا تھام لیا ہے کبھی کبھی

    کرتا رہا کسی کو بھلانے کی کوششیں

    یوں دل سے انتقام لیا ہے کبھی کبھی

    حد سے سوا جو بڑھنے لگیں بے قراریاں

    ایسے میں ان کا نام لیا ہے کبھی کبھی

    نظریں ملی ہوئی تھیں تبسم لبوں پہ تھا

    ساقی سے یوں بھی جام لیا ہے کبھی کبھی

    خود رو دیا کسی کو ہنسانے کے واسطے

    مجبوریوں سے کام لیا ہے کبھی کبھی

    شاید مری وفا اسے یاد آئی میرے بعد

    اس نے بھی میرا نام لیا ہے کبھی کبھی

    خود آگ دے کے اپنے نشیمن کو آپ ہی

    بجلی سے انتقام لیا ہے کبھی کبھی

    کام آ گئیں سعیدؔ کی مستانہ لغزشیں

    اس کو کسی نے تھام لیا ہے کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے