Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھیرے دھیرے ڈھلتے سورج کا سفر میرا بھی ہے

سوپنل تیواری

دھیرے دھیرے ڈھلتے سورج کا سفر میرا بھی ہے

سوپنل تیواری

MORE BYسوپنل تیواری

    دھیرے دھیرے ڈھلتے سورج کا سفر میرا بھی ہے

    شام بتلاتی ہے مجھ کو ایک گھر میرا بھی ہے

    جس ندی کا تو کنارہ ہے اسی کا میں بھی ہوں

    تیرے حصے میں جو ہے وہ ہی بھنور میرا بھی ہے

    ایک پگڈنڈی چلی جنگل میں بس یہ سوچ کر

    دشت کے اس پار شاید ایک گھر میرا بھی ہے

    پھوٹتے ہی ایک انکر نے درختوں سے کہا

    آسماں اک چاہئے مجھ کو کہ سر میرا بھی ہے

    آج بیداری مجھے شب بھر یہ سمجھاتی رہی

    اک ذرا سا حق تمہارے خوابوں پر میرا بھی ہے

    میرے اشکوں میں چھپی تھی سواتی کی اک بوند بھی

    اس سمندر میں کہیں پر اک گہر میرا بھی ہے

    شاخ پر شب کی لگے اس چاند میں ہے دھوپ جو

    وہ مری آنکھوں کی ہے سو وہ ثمر میرا بھی ہے

    تو جہاں پر خاک اڑانے جا رہا ہے اے جنوں

    ہاں انہیں ویرانیوں میں اک کھنڈر میرا بھی ہے

    جان جاتے ہیں پتا آتشؔ دھوئیں سے سب مرا

    سوچتا رہتا ہوں کیا کوئی مفر میرا بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 93)
    • Author : Swapnil Tiwari
    • مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
    • اشاعت : 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے