ڈھالتا ہوں شعر میں تنہائیوں کو
ڈھالتا ہوں شعر میں تنہائیوں کو
ڈھونڈھتا ہوں اس میں پھر پرچھائیوں کو
کھوکھلی آنکھوں سے مجھ کو گھورتی ہیں
دیکھ کر ڈرتا ہوں میں پہنائیوں کو
وہ برائی سب سے میری کر رہے ہیں
کیوں نہیں کرتے بیاں اچھائیوں کو
شہر میں تو قتل سب کا ہو چکا ہے
بھیج دو اب دشت میں بلوائیوں کو
دل کی بھٹی یہ نہ ہوں تو جل ہی جائے
روکو مت تم اشک کی پروائیوں کو
دے رہی ہیں اک سے اک نظارہ مامونؔ
کوستے ہو کیوں تم ان تنہائیوں کو
- کتاب : Sanson Ke Paar (Pg. 43)
- Author : Khalil Mamoon
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.