دیکھتا رہتا ہوں اکثر شام قدرت دیکھ کر
دیکھتا رہتا ہوں اکثر شام قدرت دیکھ کر
خوبصورت دیکھتا ہوں خوبصورت دیکھ کر
میری نیت دیکھ کر میری طبیعت دیکھ کر
رک گیا رنگ مجاز اپنی حقیقت دیکھ کر
ناز برداری کی اجرت کوئی ٹھہراتا نہیں
دینے والے دے دیا کرتے ہیں محنت دیکھ کر
ناز بھی تم کو ملا انداز بھی تم کو ملے
کیا بتو اللہ بھی دیتا ہے صورت دیکھ کر
شادمانی دیکھنے والو ہمیں بھی دیکھ لو
خوش ہوئے تھے ہم بھی سامان مسرت دیکھ کر
کھیلنے کو جان پر کافی ہے جسم زار بھی
تم مجھے کیا دیکھتے ہو میری ہمت دیکھ کر
کس کی بو پا کر چمن میں چار دن ٹھہری بہار
رم گئی پھولوں میں بو کس کی شباہت دیکھ کر
کچھ نہیں اچھا تو دنیا میں برا بھی کچھ نہیں
کیجئے سب کچھ مگر اپنی ضرورت دیکھ کر
- Deewan-e-Natiq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.