Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھیں آئینے کے مانند سہیں غم کی طرح

ضیا جالندھری

دیکھیں آئینے کے مانند سہیں غم کی طرح

ضیا جالندھری

MORE BYضیا جالندھری

    دیکھیں آئینے کے مانند سہیں غم کی طرح

    ہم کہ ہیں بزم گل و لالہ میں شبنم کی طرح

    وقت بے مہر ہے اس فرصت کمیاب میں تم

    میری آنکھوں میں رہو خواب مجسم کی طرح

    عرصۂ عمر میں کیا کیا نہ رتیں آئیں مگر

    کوئی ٹھہری نہ یہاں درد کے موسم کی طرح

    کس طرح اس سے کہوں زخم بھی ہیں اس کی عطا

    ہاتھ جس کا مرے سینے پہ ہے مرہم کی طرح

    میں نے چاہا تھا کہ اک جست میں پہنچوں لیکن

    راہ میں سنگ تھے البتہ و تاہم کی طرح

    تیرا احساں ہے کہ شاداب رہا کنج خیال

    دل پر خوں کی طرح دیدۂ پر نم کی طرح

    اس کی گفتار نے چھوڑا نہ کہیں کا ہم کو

    ذائقہ شہد سا تھا اور اثر سم کی طرح

    لوگ تسلیم سے تخریب تک آ پہنچے ہیں

    ڈالنے نکلے ہیں اک اور ہی عالم کی طرح

    سعیٔ اظہار ضیاؔ کانچ کے ٹوٹے ہوئے لفظ

    آرزوئیں ہیں کسی محفل برہم کی طرح

    مأخذ :
    • کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 279)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے