تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا ہوں
تھکے لوگوں کو مجبوری میں چلتے دیکھ لیتا ہوں
میں بس کی کھڑکیوں سے یہ تماشے دیکھ لیتا ہوں
کبھی دل میں اداسی ہو تو ان میں جا نکلتا ہوں
پرانے دوستوں کو چپ سے بیٹھے دیکھ لیتا ہوں
چھپاتے ہیں بہت وہ گرمیٔ دل کو مگر میں بھی
گل رخ پر اڑی رنگت کے چھینٹے دیکھ لیتا ہوں
کھڑا ہوں یوں کسی خالی قلعے کے صحن ویراں میں
کہ جیسے میں زمینوں میں دفینے دیکھ لیتا ہوں
منیرؔ اندازۂ قعر فنا کرنا ہو جب مجھ کو
کسی اونچی جگہ سے جھک کے نیچے دیکھ لیتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.