دست ہنر جھٹکتے ہی ضائع ہنر گیا
دست ہنر جھٹکتے ہی ضائع ہنر گیا
چارہ گری نہیں رہی جب چارہ گر گیا
ہستی سے مل گیا مجھے کچھ نیستی کا فہم
صحرا وہاں ملا جہاں دریا اتر گیا
کیا ہو سکے حساب کہ جب آگہی کہے
اب تک تو رائیگانی میں سارا سفر گیا
وہ ایک جذبہ جس نے جمال آشنا کیا
منظر ہٹا تو جسم کے اندر ہی مر گیا
شاید سر حیات مجھے آ ملے کبھی
اک شخص میرے جیسا نہ جانے کدھر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.