دشت کی ویرانیوں میں خیمہ زن ہوتا ہوا
دشت کی ویرانیوں میں خیمہ زن ہوتا ہوا
مجھ میں ٹھہرا ہے کوئی بے پیرہن ہوتا ہوا
ایک پرچھائیں مرے قدموں میں بل کھاتی ہوئی
ایک سورج میرے ماتھے کی شکن ہوتا ہوا
ایک کشتی غرق میری آنکھ میں ہوتی ہوئی
اک سمندر میرے اندر موجزن ہوتا ہوا
جز ہمارے کون آخر دیکھتا اس کام کو
روح کے اندر کوئی کار بدن ہوتا ہوا
میرے سارے لفظ میری ذات میں کھوئے ہوئے
ذکر اس کا انجمن در انجمن ہوتا ہوا
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 25)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 23)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.