دروں کو چنتا ہوں دیوار سے نکلتا ہوں
دروں کو چنتا ہوں دیوار سے نکلتا ہوں
میں خود کو جیت کے اس ہار سے نکلتا ہوں
تجھے شناخت نہیں ہے مرے لہو کی کیا
میں روز صبح کے اخبار سے نکلتا ہوں
مری تلاش میں اس پار لوگ جاتے ہیں
مگر میں ڈوب کے اس پار سے نکلتا ہوں
عجیب خوف ہے دونوں کو کیا کیا جائے
میں قد میں اپنے ہی سردار سے نکلتا ہوں
اب آگے فیصلہ قسمت پہ چھوڑ کے میں بھی
طلسم ثابت و سیار سے نکلتا ہوں
سنی ہے میں نے کسی سمت سے وہی آواز
سنو میں گردش پرکار سے نکلتا ہوں
مری تلاش میں وہ بھی ضرور آئے گا
سو میں بھی چشم خریدار سے نکلتا ہوں
نتیجہ جو بھی ہو جائے اماں ملے نہ ملے
میں اب خرابۂ پرکار سے نکلتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.