درد سا اٹھ کے نہ رہ جائے کہیں دل کے قریب
درد سا اٹھ کے نہ رہ جائے کہیں دل کے قریب
میری کشتی نہ کہیں غرق ہو ساحل کے قریب
وجد میں روح ہے اور رقص میں ہے پائے طلب
دیکھیے حال مرے شوق کا منزل کے قریب
رہ گیا تھا جو کبھی پائے طلب میں چبھ کر
اب وہی خار تمنا ہے رگ دل کے قریب
اب وہ پیری میں کہاں عہد جوانی کی امنگ
رنگ موجوں کا بدل جاتا ہے ساحل کے قریب
جذبۂ شوق بھی کچھ کام نہ آیا ہادیؔ
ناتوانی نے بٹھایا مجھے منزل کے قریب
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 523)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.