درد آسانی سے کب پہلو بدل کر نکلا
آنکھ کا تنکا بہت آنکھ مسل کر نکلا
تیرے مہماں کے سواگت کا کوئی پھول تھے ہم
جو بھی نکلا ہمیں پیروں سے کچل کر نکلا
شہر کی آنکھیں بدلنا تو مرے بس میں نہ تھا
یہ کیا میں نے کہ میں بھیس بدل کر نکلا
میرے رستے کے مسائل تھے نوکیلے اتنے
میرے دشمن بھی مرے پیروں سے چل کر نکلا
ڈگمگانے نہ دیئے پاؤں روا داری نے
میں شرابی تھا مگر روز سنبھل کر نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.