Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دالان میں کبھی کبھی چھت پر کھڑا ہوں میں

سالم سلیم

دالان میں کبھی کبھی چھت پر کھڑا ہوں میں

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    دالان میں کبھی کبھی چھت پر کھڑا ہوں میں

    سایوں کے انتظار میں شب بھر کھڑا ہوں میں

    کیا ہو گیا کہ بیٹھ گئی خاک بھی مری

    کیا بات ہے کہ اپنے ہی اوپر کھڑا ہوں میں

    پھیلا ہوا ہے سامنے صحرائے بے کنار

    آنکھوں میں اپنی لے کے سمندر کھڑا ہوں میں

    سناٹا میرے چاروں طرف ہے بچھا ہوا

    بس دل کی دھڑکنوں کو پکڑ کر کھڑا ہوں میں

    سویا ہوا ہے مجھ میں کوئی شخص آج رات

    لگتا ہے اپنے جسم سے باہر کھڑا ہوں میں

    اک ہاتھ میں ہے آئینۂ ذات و کائنات

    اک ہاتھ میں لیے ہوئے پتھر کھڑا ہوں میں

    RECITATIONS

    سالم سلیم

    سالم سلیم,

    سالم سلیم

    دالان میں کبھی کبھی چھت پر کھڑا ہوں میں سالم سلیم

    مأخذ :
    • کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 24)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd
    • کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 26)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے