ادھر چراغ جل گئے ادھر چراغ جل گئے
ادھر چراغ جل گئے ادھر چراغ جل گئے
جدھر جدھر اٹھی تری نظر چراغ جل گئے
یہ اور بات رات بھر کا طے نہ کر سکے سفر
مگر یہ کم نہیں کہ وقت پر چراغ جل گئے
ہوا کا ایسا زور تھا کہ اک بلا کا شور تھا
اسی فضا میں جو تھے با ہنر چراغ جل گئے
ہے بات یوں تو رات کی مگر نہ احتیاط کی
تو کیا کرو گے دفعتاً اگر چراغ جل گئے
جو ساتھ صبح سے چلے وہ سارے لوگ دن ڈھلے
اسی طرف کو ہو لئے جدھر چراغ جل گئے
وہ تیرگی کا جال تھا کہ اب سفر محال تھا
ہوا یہ تیرے نام کا اثر چراغ جل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.