چشم حیرت سارے منظر ایک جیسے ہو گئے
چشم حیرت سارے منظر ایک جیسے ہو گئے
دیکھ لے صحرا سمندر ایک جیسے ہو گئے
جاگتی آنکھوں کو میری بارہا دھوکا ہوا
خواب اور تعبیر اکثر ایک جیسے ہو گئے
وقت نے ہر ایک چہرہ ایک جیسا کر دیا
آرزو کے سارے پیکر ایک جیسے ہو گئے
جب سے ہم کو ٹھوکریں کھانے کی عادت ہو گئی
راستوں کے سارے پتھر ایک جیسے ہو گئے
دیدۂ تر کی کہانی اب مکمل ہو گئی
درد سب اشکوں میں گھل کر ایک جیسے ہو گئے
شادؔ اتنی بڑھ گئی ہیں میرے دل کی وحشتیں
اب جنوں میں دشت اور گھر ایک جیسے ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.