Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چمن کو لگ گئی کس کی نظر خدا جانے

بسمل عظیم آبادی

چمن کو لگ گئی کس کی نظر خدا جانے

بسمل عظیم آبادی

MORE BYبسمل عظیم آبادی

    چمن کو لگ گئی کس کی نظر خدا جانے

    چمن رہا نہ رہے وہ چمن کے افسانے

    سنا نہیں ہمیں اجڑے چمن کے افسانے

    یہ رنگ ہو تو سنک جائیں کیوں نہ دیوانے

    چھلک رہے ہیں صراحی کے ساتھ پیمانے

    بلا رہا ہے حرم، ٹوکتے ہیں بت خانے

    کھسک بھی جائے گی بوتل تو پکڑے جائیں گے رند

    جناب شیخ لگے آپ کیوں قسم کھانے

    خزاں میں اہل نشیمن کا حال تو دیکھا

    قفس نصیب پہ کیا گزری ہے خدا جانے

    ہجوم حشر میں اپنے گناہ گاروں کو

    ترے سوا کوئی ایسا نہیں جو پہچانے

    نقاب رخ سے نہ سرکی تھی کل تلک جن کی

    سبھا میں آج وہ آئے ہیں ناچنے گانے

    کسی کی مست خرامی سے شیخ نالاں ہیں

    قدم قدم پہ بنے جا رہے ہیں مے خانے

    یہ انقلاب نہیں ہے تو اور کیا بسملؔ

    نظر بدلنے لگے اپنے جانے پہچانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے