بجھنے نہ دو چراغ وفا جاگتے رہو
بجھنے نہ دو چراغ وفا جاگتے رہو
پاگل ہوئی ہے اب کے ہوا جاگتے رہو
سجدوں میں ہے خلوص تو پھر چاندنی کے ساتھ
اترے گا آنگنوں میں خدا جاگتے رہو
الفاظ سو نہ جائیں کتابوں کو اوڑھ کر
دانشوران قوم ذرا جاگتے رہو
کیسا عجیب شور ہے بستی میں آج کل
ہر گھر سے آ رہی ہے صدا جاگتے رہو
پہلے تو اس کی یاد نے سونے نہیں دیا
پھر اس کی آہٹوں نے کہا جاگتے رہو
پھولوں میں خوشبوؤں میں ستاروں میں چاند میں
کھولے گا کوئی بند قبا جاگتے رہو
تم بھی سنو کہ شہر خموشاں میں رات دن
سناٹے دے رہے ہیں صدا جاگتے رہو
جب بھی قلم کو میرے کبھی آئیں جھپکیاں
آنکھوں نے آنسوؤں سے لکھا جاگتے رہو
منصورؔ رت جگے تو مقدر ہیں آپ کا
جب تک جلے سخن کا دیا جاگتے رہو
- کتاب : Kashmakash (Pg. 25)
- Author : Mansoor Usmani
- مطبع : Najma House, Baradari, Moradabad (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.