بیچ جنگل میں پہنچ کے کتنی حیرانی ہوئی
بیچ جنگل میں پہنچ کے کتنی حیرانی ہوئی
اک صدا آئی اچانک جانی پہچانی ہوئی
پھر وہی چھت پر اکیلے ہم وہی ٹھنڈی ہوا
کتنے اندیشے بڑھے جب رات طوفانی ہوئی
ہو گئی دور ان گنت ویراں گزر گاہوں کی کوفت
ایک بستی سے گزرنے میں وہ آسانی ہوئی
اس نے بارش میں بھی کھڑکی کھول کے دیکھا نہیں
بھیگنے والوں کو کل کیا کیا پریشانی ہوئی
گرد رہ کے بیٹھتے ہی دیکھتا کیا ہوں جمالؔ
جانی پہچانی ہوئی ہر شکل انجانی ہوئی
- کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 73)
- Author : جمال احسانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.