بھینی خوشبو سلگتی سانسوں میں
بھینی خوشبو سلگتی سانسوں میں
بجلیاں بھر گئی ہیں ہاتھوں میں
صرف تیرا بدن چمکتا ہے
کالی لمبی اداس راتوں میں
کیا کیا چھینے گا اے امیر شہر
اتنے منظر ہیں میری آنکھوں میں
آنکھ کھلتے ہی بستیاں تاراج
کوئی لذت نہیں ہے خوابوں میں
بند ہیں آج سارے دروازے
آگ روشن ہے سائبانوں میں
وہ سزا دو کہ سب کو عبرت ہو
بچ گیا ہے یہ خوشہ چینوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.