بھرے ہوئے ہیں ابھی روشنی کی دولت سے
بھرے ہوئے ہیں ابھی روشنی کی دولت سے
دیئے جلائیں گے ہم بھی مگر ضرورت سے
بہت سے خواب حقیقت میں دل نواز نہ تھے
بہت سے لوگ چلے آ رہے ہیں جنت سے
اسی نگاہ سے پھر تم نے مجھ کو دیکھ لیا
بدن اتار کر آیا تھا کتنی محنت سے
یہی کہ تو بڑا خوش حال ہے خداوندا
ذرا پتہ نہیں چلتا جہاں کی حالت سے
چمکتے چاند ستاروں کو دفن کر آئے
بجھے چراغ کو رکھا گیا حفاظت سے
بدن کے طاق میں جلتے ہیں بس بدن کے دیپ
یہ روشنی ہے بہت کم مری ضرورت سے
پھر اس مذاق کو جمہوریت کا نام دیا
ہمیں ڈرانے لگے وہ ہماری طاقت سے
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 45)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.