نگاہوں کا مرکز بنا جا رہا ہوں
نگاہوں کا مرکز بنا جا رہا ہوں
محبت کے ہاتھوں لٹا جا رہا ہوں
میں قطرہ ہوں لیکن بہ آغوش دریا
ازل سے ابد تک بہا جا رہا ہوں
مبارک مبارک مری یہ فنائیں
دوعالم پہ چھایا چلا جا رہا ہوں
وہی حسن جس کے ہیں یہ سب مظاہر
اسی حسن میں حل ہوا جا رہا ہوں
یہ کس کی طرف سے یہ کس کی طرف کو
میں ہم دوش موج فنا جا رہا ہوں
نہ جانے کہاں سے نہ جانے کدھر کو
بس اک اپنی دھن میں اڑا جا رہا ہوں
مجھے روک سکتا ہو کوئی تو روکے
کہ چھپ کر نہیں برملا جا رہا ہوں
میرے پاس آؤ یہ کیا سامنے ہوں
مری سمت دیکھو یہ کیا جا رہا ہوں
نگاہوں میں منزل مری پھر رہی ہے
یوں ہی گرتا پڑتا چلا جا رہا ہوں
تری مست نظریں غضب ڈھا رہی ہیں
یہ عالم ہے جیسے اڑا جا رہا ہوں
کدھر ہے تو اے غیرت حسن خود میں
محبت کے ہاتھوں بکا جا رہا ہوں
نہ اوراک ہستی نہ احساس مستی
جدھر چل پڑا ہوں چلا جا رہا ہوں
نہ صورت نہ معنی نہ پیدا نہ پنہاں
یہ کس حسن میں گم ہوا جا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.