Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہوں کا مرکز بنا جا رہا ہوں

جگر مراد آبادی

نگاہوں کا مرکز بنا جا رہا ہوں

جگر مراد آبادی

MORE BYجگر مراد آبادی

    نگاہوں کا مرکز بنا جا رہا ہوں

    محبت کے ہاتھوں لٹا جا رہا ہوں

    میں قطرہ ہوں لیکن بہ آغوش دریا

    ازل سے ابد تک بہا جا رہا ہوں

    مبارک مبارک مری یہ فنائیں

    دوعالم پہ چھایا چلا جا رہا ہوں

    وہی حسن جس کے ہیں یہ سب مظاہر

    اسی حسن میں حل ہوا جا رہا ہوں

    یہ کس کی طرف سے یہ کس کی طرف کو

    میں ہم دوش موج فنا جا رہا ہوں

    نہ جانے کہاں سے نہ جانے کدھر کو

    بس اک اپنی دھن میں اڑا جا رہا ہوں

    مجھے روک سکتا ہو کوئی تو روکے

    کہ چھپ کر نہیں برملا جا رہا ہوں

    میرے پاس آؤ یہ کیا سامنے ہوں

    مری سمت دیکھو یہ کیا جا رہا ہوں

    نگاہوں میں منزل مری پھر رہی ہے

    یوں ہی گرتا پڑتا چلا جا رہا ہوں

    تری مست نظریں غضب ڈھا رہی ہیں

    یہ عالم ہے جیسے اڑا جا رہا ہوں

    کدھر ہے تو اے غیرت حسن خود میں

    محبت کے ہاتھوں بکا جا رہا ہوں

    نہ اوراک ہستی نہ احساس مستی

    جدھر چل پڑا ہوں چلا جا رہا ہوں

    نہ صورت نہ معنی نہ پیدا نہ پنہاں

    یہ کس حسن میں گم ہوا جا رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے